نغمہ ملائک
ترجمہ: محمد خلیل الرحمٰن
طلعتِ مشتِ خاک سے اک دن یہ زمیں ایسے جگمگائے گی
اس کی تقدیر کے ستارے سے کچھ نئے آسماں بنائے گی
فکرِ آدم کی حد کا کیا کہنا نگہ کی حد سے دور جائے گی
گر کھٹکتا سا آج عنواں ہے اس کی موزونیت بتائے گی
خالقِ کائینات کی مرضی شانِ آدم کو یوں بڑھائے گی
روح ِ خالق بھی جھوم جائے گی اپنے شہکار کو سجائے گی
No comments:
Post a Comment